img
img

سوال : قرآن کریم میں بہت ساری جگہ یہ موجود ہے کہ اللہ رحمن اور رحیم ہے لیکن اس کی برخلاف سورہ ہود میں ہے اللہ انسانوں اور جناتوں کو جہنم کے لیے پیدا کیا ہے۔ کیا یہ رحمت خلاف نہیں ہے ؟

جواب :

اگر یہ اعتراض کوئی ہندو کریں تو ان کے لیے یہ جواب ہے جناب آپ خود اپنے مذہب کی بید سے ثابت ہے کہ کچھ لوگ اس نے بہشت کے لیے اور کچھ دوزخ کے لیے پیدا کیے ہیں خیر و اخیار، شر و اشرار بھی اسی سے وجود میں آتےہیں
لہذا اس بات پر ہمارا اور بید کے معتقدین کا اتفاق ہے تمام خیر و شر، علم و جہل، اخیار و اشرار اور ابرار اور اہل نار اسی دنیا کے مجموعے کے اجزاء ہیں ۔
چنانچہ اپنکھد دوم ججربید جو سنت اسراپنکھد کے نام سے موسوم ہے اس میں تشریح ہے
جب اسے روشنی سے مایا شامل ہوئی یعنی اس نے علم کو پیدا کرنے کا ارادہ کیا پس مایا سے 50 شے پیدا ہوئیں اسی ہئیت مجموعی کا برہم چکر ہے۔ نو مرتبہ میں نیک عمل اور 31 مرتبے میں برا عمل، 14 جہل اور 49 شیطان و بد افعال اور 50 ارواح شیطانی کی۔
پس مذکورہ تحقیق سے ثابت ہوا کہ جہنم اور جہنمی خدا کے پیدا کیے ہوئے ہیں پس بید کی معتقدوں کو اللہ تعالی کے اس قول ولقد ذرأنا لجهنم كثيرا من الجن کی تسلیم کرنے اور اس قول کے حق ہونے میں کوئی گنجائش نہیں رہی۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *