سوال : خالق کائنات کے وجود کی دلیل کیا ہے؟
جواب :
حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں ۔
عقلی طریقے پر خالق کائنات ( creator of the universe )کے وجود کی دلیل یہ ہے کہ پوری دنیا نو پیدا شدہ ہے کیونکہ بہت ساری چیزوں کے پیدا ہونے کو ہم دیکھتے ہیں اور جن کے پیدا ہونے کو ہم نہیں دیکھتے ان کے حالتوں کا بدلنا بتلا رہا ہے کہ یہ قدیم نہیں یعنی ہمیشہ سے نہیں ہیں
اخبار میں ایک امریکن ڈاکٹر ماہر سائنسداں کا قول چھپا کہ آفتاب کی روشنی میں بہت کمی آگئی ہے عنقریب روشنی زائل ہو کر اتنی سردی پڑے گی کہ پوری دنیا میں کسی کا رہنا محال(impossible )ہوگا۔پوری دنیا فنا ہو جائے گی
جو اہل سائنس قیامت کی خبر کا یقین نہیں رکھتے تھے اب وہ سائنسی آلات(Scientific instruments )کے ذریعہ اس کا یقین کر رہے ہیں
بہرحال دنیا کی چیزوں کا بدلنا یہ ہمیں پتہ دے رہا ہے کہ یہ سب نو پیدا شدہ ہیں قدیم(ancient )نہیں یعنی ان کا وجود نہ ہمیں ہمیشہ سے تھا نہ ہمیشہ رہے گا جب ہمیں یہ پتہ چلا یہ نو پیدا شدہ ہیں تو نو پیدا شدہ کے لیے ممکن ہونا لازم ہے ممکن کہتے ہیں جس کا پایا جانا اور نہ پایا جانا دونوں برابر ہو اب ممکن کے لیے مرجح یعنی ترجیح دینے والے کی ضرورت ہے ورنہ ترجیح بلا مرجح لازم آئےگا اور یہ باطل ہے۔ پھر مرجح بھی ایک چیز ہے دیکھیں گے کہ وہ ممکن ہے یا کچھ اور۔ اگر مرجح ممکن ہو تو اس کے لیے دوسرے مرجح کی ضرورت پڑے گی اور یہ سلسلہ جاری رہے گا چونکہ تسلسل محال(impossible )ہے تو یہ سلسلہ ختم کر کے ماننا پڑے گا مرجح ایسی ذات ہے جو ممکن نہیں بلکہ واجب الوجود ہے اور اسی کو ہم خالق کائنات(creator of the universe) کہتے ہیں-

