سوال : اللہ تعالی بغیر زبان کیسے کلام فرماتے ہیں ؟
جواب:
ایک ضابطہ سمجھ لیں کسی کام کے لیے جو اصل آلہ ہوتا ہے وہ اس کام کو انجام دینے کے لیے کسی دوسرے کا محتاج نہیں ہوتا ہے۔ چنانچہ ہم کو کلام کرنے کے لیے زبان کی ضرورت ہے لیکن زبان کو کسی کی ضرورت نہیں ،ہم کو سننے کے لیے کان کی ضرورت ہے لیکن خود کان کو سننے کے لئے کسی اور چیز کی ضرورت نہیں ہم کو دیکھنے کے لیے آنکھ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن خود آنکھ کو دیکھنے کے لئے کسی دوسرے آنکھ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لہذا جب زبان اس پر قادر ہے کہ وہ بے زبان کلام کرے تو اسی طرح اللہ تعالی جو سب چیز کا اصل حقیقی علت ہے اس کو کلام کرنے کے لئے کسی آلہ اور سبب کی ضرورت کیوں پڑے صفت کلام خود اس کی ذات میں موجود ہے جو کہ بلا زبان کے اس سے صادر ہوتا ہے ۔
(مستفاذ از دفاع اسلام)
Tag:

