img
img

سوال : اللہ گنہگاروں کو راہ نہیں بتلاتا تو پرہیزگاروں کے لیے بھی اللہ کی ضرورت نہیں ؟

وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ (سورة البقرة الآية 264)

اعتراض:

 اس آیت میں یہ کہا گیا اللہ گنہگاروں کو راہ نہیں بتلاتا تو پرہیزگاروں کے لیے بھی اللہ کی ضرورت نہیں ۔کیونکہ دیندار لوگ تو دین کی راہ میں ہی ہوتے ہیں جو گمراہ ہیں ان کو راستہ بتلانا ضروری ہے۔۔

جواب:

 ہدایت دو قسم پر ہے:
١)وہ ہدایت جسے رہنمائی کہتے ہیں یہ تو سب بندوں کو برابر ملتی ہے
٢)وہ ہدایت جسے اچھائی کی توفیق کہتے ہیں وہ خاص برگزیدہ بندوں کا حصہ ہے۔
سنو قرآن کریم انسان کی فطری حالت کو بتلاتا ہے:
 وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ} [الأنفال: 24]

ترجمہ اللہ مرد اور اس کی بیوی کے درمیان حائل ہو جاتا ہے یہ لوگ کسی کو بھی اللہ کے حکم کے بغیر نقصان پہنچا نہیں سکتے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *