img
img

سوال : جو پرہیزگار لوگ ہیں وہ تو خود راہ راست پر ہیں اور جو جھوٹی راہ پر ہیں ان کو قرآن راہ نہیں دکھلاتا تو پھر کس کام کا رہا ؟

جواب:

 قرآن کریم خود اپنی تفسیر کرتا ہے
وننزل من القرآن ما هو شفاء ورحمة للمؤمنين ولا يزيد الظالمين الا خسارا (سورة بني اسرائيل:82)

ترجمہ: ہم نے قرآن کو نازل کیا جو بیماروں کے لیے شفا اور ایمان والوں کے لیے رحمت ہے اور ظالموں( منکروں) کو نقصان کے سوا کچھ فائدہ نہیں دیتا۔

بھلا بتلاؤ اگر کوئی مریض (PATIENT) طبیب (DOCTOR)کے نسخے (Prescription)اور بتلائے ہوئے پرہیز پر عمل نہ کرے تو قصور کس کا ہے ؟
اب دوسری آیت سنو اللہ تبارک و تعالی کا ارشاد ہے:
اولم يروا ان الله يبسط الرزق لمن يشاء ويقدر ان في ذلك لاية لقوم يؤمنون ۔(سورة الروم:37)
ترجمہ: کیا منکر نہیں سوچتے کہ خدا جس کو چاہتا ہے کشادہ رزق دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے بے شک اس میں ماننے والوں کے لیے اس کی قدرت کی بہت نشانی ہے۔

اس سے معلوم ہوا اللہ سب کو راہ دکھاتا ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *