img
img

سوال : اگر خدا کا جسم نہیں ہوگا تو جنت میں آدمی دیکھے گا کیسے؟

جواب :
اللہ تعالی کی ذات خالق ہے اور ہم تمام اس کی مخلوق ہیں عام طور پر انسان کسی بھی چیز یاذات کے بارے میں اس کی محدود عقل و فہم سے سمجھنے اور دنیاوی لحاظ سے اس کو قیاس کرتا ہے اور اس کے برخلاف اللہ تعالی کی ذات لامحدود ہے جسم سے پاک ہے ہر طرح کے عجز اور عیوب سے پاک ہے وہ موجود بلا مکان ہے لیکن اس کے باوجود قرآن و احادیث میں اللہ تعالی کی ذات کے متعلق کچھ تمثیلی کلام کا ذکر آیا ہے جس کو انسانی عقل سے ظاہری مفہوم نکال کر سمجھنا یہ محال ہے خود اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ تم اللہ کی ذات کا ادراک نہیں کر سکتے خود موسی علیہ السلام اللہ کی ذات کا ادراک نہ کر سکے اور بے ہوش ہو کر گر گئے جیسے اللہ کی صفت ہے کہ وہ سب سے بڑا ہے تو انسان اللہ کی بڑائی کا اندازہ نہیں کر سکتا اگر اس طرح سوچے گا کہ اللہ کا عرش پانی پر تھا یعنی اللہ عرش پر بیٹھا تھا تو عرش کا اللہ سے بڑا ہونا ماننا پڑے گا جبکہ اللہ کی ذات جگہ سے پاک ہے جسم سے پاک ہے خالق کو مخلوق کی ضرورت نہیں ہے لہذا اللہ کی ذات کو جب انسان دیکھ نہیں سکتا تو اسی طرح اللہ کی ذات کو سمجھ بھی نہیں سکتا اگر زیادہ غور کرے گا تو گمراہ ہو جائے گا کیونکہ جو چیز اس کے بس میں نہیں ہے اس کو پانا محال ہے اور رہی بات جنت کی تو جنت میں اللہ تعالی اپنا دیدار مومنوں کو کرائیں گے یہ اللہ تعالی کا وعدہ ہے یعنی آخرت میں اللہ تعالی انسانی جسم میں یہ خوبی کمال ڈال دیں گے کہ وہ اللہ کی زیارت کر سکے جیسے جنت میں موت نہیں آئے گی تھکن نہیں ہوگی وغیرہ۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *