img
img

سوال : کیا نبی ﷺ نے دوزخ اور عذابِ قبر کے جھوٹے خوف بیان کیے جو عقل و نقل سے ناقابلِ قبول ہیں؟

سوال :

محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو دوزخ ،عذاب قبر وغیرہ کے متعلق جھوٹی دہشت(False fears) دلائی ان کے متعلق ایسے ایسے مضمون بیان کیے جس کو ہرگز عقل و نقل قبول کر نہیں سکتے؟

جواب :

معترض صاحب آپ نے نہ عذاب قبر(torment of the grave) کو سمجھا نہ دوزخ و بہشت کو سمجھا اگر آپ ہماری اس کتاب کو دیکھتے تو کبھی یہ بات منہ پر نہ لاتے یہ بات سمجھیے اگر انسان کے لیے مرنے کے بعد نہ عذاب قبر ہے، نہ دوزخ، نہ جنت تو پھر اچھے وہ برے کام کا نتیجہ کیا ہے؟ اگر مرنے کے بعد کچھ نہیں بس دنیا میں سب ختم ہونا ہے تو شیطان صاحب کو تکلیف ومشقت کرنے کی کیا ضرورت ہے؟
اور ایسی باتیں اگر آپ کو دہشت والی لگتی ہیں تو ایسی دہشت صرف قرآن میں نہیں بلکہ دیگر مذہبی کتابوں میں بھی موجود ہے (مثلاً یوحنا باب 7 آیت9 میں اس قسم کا مضمون موجود ہے )
لہذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخرت کے متعلق ڈرانا لوگوں کے نفع کے لیے تھا نہ کہ جھوٹی دہشت تھی۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *