img
img

سوال : جب کہ تمام مذاہب لوگوں کو اچھے کام کرنے کی تعلیم دیتے ہیں اور برے کام سے روکتے ہیں تو صرف اسلام ہی کی کیوں پیروی کی جائے ؟

جواب :

تمام مذاہب بنیادی طور پر انسان کو صحیح راہ پر چلنے اور برائی سے بچنے کا حکم دیتے ہیں لیکن اسلام ان سب سے بڑھ کر ہے۔ یہ ہمیں صحیح راہ پر چلنے کے ساتھ ساتھ اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی سے برائی کو نکالنے میں عملی رہنمائی بھی کرتا ہے ۔
اسلام اور دوسرے مذاہب کے درمیان بنیادی فرق بہت سارے امور سے واضح ہوتے ہیں جس میں سے چند کا تذکرہ یہاں پر کیا جا رہاہے۔

١. اسلام اور ڈاکہ زنی
تمام مذاہب میں چوری اور ڈاکہ زنی (Robbery) ایک برا فعل ہے۔ اسلام بھی یہی تعلیم دیتا ہے ۔لیکن فرق یہ ہے کہ اسلام اس کے برائی کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ وہ اصول(Principles) بھی ہمیں بتلاتا ہے جس کو اختیار کرنے سے لوگ چوری اور ڈاکے نہیں ڈالیں گے ۔
وہ اصول اور طریقے کار یہ ہے کہ:
نمبر ١. زکوۃ کا حکم
اسلام میں جس شخص کے پاس کچھ متعینہ مقدار میں مال ہو اس پر زکوۃ لازم ہے اور یہ مالدار لوگ غریب کو دیتے ہیں۔ اگر ہر مالدار ایمانداری (Honesty) کے ساتھ زکوۃ ادا کرے تو اس دنیا سے غربت ختم ہو جائے گی جو چوری کی اصل وجہ ہے ۔کوئی شخص بھوکے سے نہیں مرے گا ۔اسی طرح چوری کی راہ بند کرنے کے لیے دوسرا اصول:

٢ .چوری کی سزا
اسلام میں چوری کرنے والی والے کی سزا ہاتھ کاٹنا ہے جیسے سورۂ مائدہ کی آیت والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما میں بیان کیا گیا ہے۔
یعنی چوری کرنے والے کی سزا ہاتھ کاٹنا ہے ۔لہذا جہاں بھی اس سزا کا حکم نافذ ہو اور زکوۃ کا بھی حکم نافذ ہو تو چور کو اپنے جان پر ہمیشہ خوف لگا رہے گا اور اس کام کو انجام دینے سے پہلے سو بار سوچے گا اور اس برے فعل کو انجام دینے سے وہ ہمت ہار بیٹھے گا اور اس سے بچ جائے گا ۔

نمبر‌ ٢. اسی طرح عورتوں کے ساتھ عصمت دری(Rape) کا معاملہ
تمام مذاہب کے نزدیک عورتوں کے ساتھ عصمت دری( rape ) ایک سنگین جرم ہے اور اسلام بھی اسی کی تعلیم دیتا ہے لیکن اس کے ساتھ اس جرم (crime) کو ختم کرنے کے لیے کچھ اصول بھی مقرر کرتا ہے وہ یہ ہے کہ
جیسے١. اسلام مردوں کو اپنی نگاہ نیچی کرنے کا اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے کا حکم دیتا ہے جیسا کہ سورۂ نور کی آیت نمبر 24 سے 31 تک یہ تمام احکامات ہیں اور انہی آیتوں میں عورتوں کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ پردہ کریں اور اپنی زینت کو دنیا کے سامنے ظاہر نہ کریں
قرآن کے مطابق حجاب یعنی پردہ کا حکم عورتوں کو اس لیے دیا گیا ہے کہ وہ باحیا عورتوں کے طور پر پہچانی جا سکیں اور چھیڑ چھاڑ سے محفوظ رہیں۔
٢.اسلام میں عصمت دری کرنے والے (Rapist) کی سزا
عصمت دری کرنے والا (Rapist )اگر شادی شدہ ہے تو اس کو رجم یعنی سنگسار کیا جائے گا اگر غیر شادی شدہ ہے تو سو کوڑے اور ایک سال کی جلاوطنی (Exile)کی سزا سنائی جائے گی۔
غیر مسلم خوفزدہ ہو کر کہیں گے کہ اسلام کیسا مذہب ہے کہ اتنا ظلم اور وحشت پھیلاتا ہے ذرا انصاف سے بتائیے اگر آپ کی بیوی یا بیٹی یا بہن وغیرہ کے ساتھ میں اس طرح کا اگر معاملہ ہو اگر آپ کو فیصلہ کرنے والا بنا دیا جائے تو آپ کیا سزا سنائیں گے؟ یقیناً اپ اس کو قتل کی سزا سنوائیں گے یا زندگی بھر تڑپانے کا اس کو سزا سنائیں گے اب اگر دوسرے کی بیٹی یا بیوی کے ساتھ اگر ایسا معاملہ ہوتا ہے اس کے بدلے میں اگر موت کی سزا سنائی دیتی ہے تو پھر یہ ظالمانہ فیصلہ کیسے لگتا ہے۔
لہذا اسلام نے عصمت دری کے معاملے میں یہ سزا سنا کر اس برے فعل کے بند کرنے کا راہ اختیار کیا ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *