img
img

سوال : جب اسلام بتوں کی پوجا کے خلاف ہے تو مسلمان اپنی نمازوں میں کعبہ کے آگے کیوں جھکتے ہیں؟ اور اس کی عبادت کیوں کرتے ہیں ؟

جواب:

اسلام وحدت کا دین ہے چنانچہ مسلمانوں میں اتحاد اور اتفاق پیدا کرنے کے لیے اسلام نے ان کا ایک قبلہ متعین کیا ہے اور ان کو حکم دیا گیا جہاں کہیں بھی ہوں نماز کے وقت کعبہ کی طرف رخ کرو۔ کعبہ ہمارا قبلہ ہے یعنی وہ سمت جس کی طرف ہم منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ مسلمان نماز میں کعبہ کی طرف رخ تو کرتے ہیں لیکن کعبہ کی عبادت نہیں کرتے بلکہ رب کعبہ کی عبادت کرتے ہیں۔ اور کعبہ کی طرف اس لیے رخ کرتے ہیں کہ اللہ تعالی نے رخ کرنے کا حکم دیا ہے وہ قرآن کریم کی آیت ایت قد نرى تقلب وجهك في السماء فلنولينك قبلة ترضاها فول وجهك شطر المسجد الحرام ( سورة البقره ايت 144) اس ایت کے آخر میں اللہ تعالی نے حکم دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا رخ مسجد حرام کی طرف پھیر لیں۔
رہی بات اس کو بتوں پر قیاس کرنا، بتوں کے پجاری تو بت خانے میں جا کر یا ان بتوں کی تصویر بنا کر پوجتے ہیں لیکن مسلمان عبادت کرنے کے لیے نہ کعبہ میں جانے کو شرط قرار دیتے ہیں نہ کعبہ کا نقشہ بنا کر سامنے رکھنے کو جائز سمجھتے ہیں۔
لہذا اس کو مورتی پوجا قیاس کرنا صحیح نہیں ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *