img
img

سوال : اسلام کی اکثریت بنیاد پرست اور دہشت گرد کیوں ہے ؟

جواب:

بنیاد پرست (Fundamentalist) کہتے ہیں ایسے شخص کو جو اپنے عقائد اور نظریے کی بنیادی باتوں پر پوری طرح سے وابستہ ہو اور اس پر عمل بھی کرتا ہو اگر ایک شخص ڈاکٹر بننا چاہتا ہے تو اسے طب(medical) کی بنیادی باتوں کا علم ہونا اور ان پر عمل کرنا ضروری ہے اسی طرح دنیا کے ہر شعبے میں اس شعبے کو اختیار کرنے والے کے لیے اس کی بنیادی باتوں کو جاننا اس پر عمل کرنا ضروری ہے اور اسی کو بنیاد پرستی کہتے ہیں خواہ وہ سائنسداں ہوں یا انجینیئر وغیرہ اسی طرح دین کی ہر معاملے میں بھی ایک شخص کا بنیاد پرست (fundamentalist) ہونا ضروری ہے اور مسلمان کیوں نہ بنیاد پرست ہو اس لیے کہ اگر کوئی اسلام کی تعلیمات کو کھلے دماغ سے پڑھے اس کے سامنے یہ حقیقت واضح ہو جائے گی کہ اسلام انفرادی اور اجتماعی دائروں میں برابری کے طور پر فائدہ مند ہوتا ہے.
رہی بات دہشت گردی کی۔
دہشت گرد کا مطلب کیا ہے؟

 دہشت گرد کا مطلب جس کو دیکھ کر کوئی دہشت زدہ ہو جائے عام طور پر دہشت گرد ایسے شخص کے لیے استعمال ہوتا ہے جو عام لوگوں کے لیے خوف اور دہشت کا باعث ہو اور خاص طور پر دہشت گرد اس پر بھی ثابت ہوتا ہے کہ
جیسے چور اور ڈاکو اگر پولیس کو دیکھتے ہیں تو وہ دہشت زدہ ہو جاتے ہیں لہذا چوروں کے اعتبار سے پولیس دہشت گرد ہوئے ٹھیک اسی طرح مسلمانوں کو چور، ڈاکو، زانی، ظالم کے لیے دہشت گرد ہونا چاہیے درحقیقت ایک مسلمان بے گناہ لوگوں کے لیے امن و سلامتی کا باعث ہوتا ہے وہ صرف سماج دشمن لوگوں کے لیے دہشت گرد ہوتا ہے نہ کہ عام لوگوں کے لیے۔

چنانچہ ہر مسلمان کو بنیاد پرست ہونا چاہیے اور اگر ظلم کے خلاف لڑنے کو دہشت گردی کہا جاتا ہے تو دہشت گرد ہونا چاہیے تاکہ معاشرے میں امن اور انصاف قائم ہو سکے۔
دنیا میں جو دہشت گردی کا تصور ہے مسلمان وہ دہشت گردی نہیں پھیلاتا بلکہ امن اور سلامتی کی تعلیم دیتا ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *