سوال : اسلام میں کافروں کی عورت کو باندی بنا کر جنسی تعلقات قائم کرنے کا حکم ہے؟
جواب :
اس باندی کو اپنی ملک میں رکھ سکتے ہیں جو جہاد کے بعد غنیمت میں حاصل ہو گئی ہوں ان گرفتار عورتوں کو یا تو مفت میں رہا کر دیا جاتا ہے یا معاوضہ لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے یا ان کے بدلے مسلمان قیدیوں کو دشمن کی قید سے چھڑا دیا جاتا ہے تفصیل تو بہت ہے بتلانا یہ ہے کہ باندی کا دستور ہر زمانے میں ہر قوم میں چلا آرہا ہے تو دین اسلام کی ابتدا میںغلام بنانے کا حکم یا ترغیب نہیں ہے بلکہ مخصوص احوال میں اس کی گنجائش دی ہے جو اجازت کے درجے میں ہے تو موجودہ دور میں کسی عورت کو باندی یا لونڈی بنایا نہیں جا سکتا اس لیے کہ غلام باندی بنانے کی اجازت جن صورتوں میں ہے یہ ان میں داخل نہیں ہے اس کے لیے جو شرائط ہیں کہ شرعی جہاد ہو امام المسلمین کی رائے ہو اور مسلمانوں اور غیر مسلموں میں کوئی ایسا معاہدہ نہ ہو جس کی روسے ایک دوسرے کے قیدیوں کو غلام نہ بنایا جا سکتا ہو وغیرہ وغیرہ موجودہ دور میں یہ شرائط مکمل نہیں ہے اس لیے کسی عورت کو باندی بنانا جائز نہیں ہے۔

