سوال : خنزیر کا گوشت کھانا اسلام میں کیوں منع ہے ؟
جواب:
اسلام میں خنزیر (Pig) کے گوشت کے حرمت کے متعلق قرآن کریم میں کم و بیش ٣یا ٤ جگہ ذکر ہے اس میں سے یہ آیت حرمت عليكم الميتة والدم ولحم الخنزير (سورةالمائده أيت3) اور ایک جگہ قل لا اجد فيما اوحي الي محرما على طاعم يطعمه الا ان يكون ميتتا او دما مسفوحا او لحم خنزير فانه رجس (سورة الانعام 145) اس آیت کے اندر خنزیر کے گوشت کو حرام قرار دیا گیا اس کے نجس ہونے کی وجہ سے ۔
یہ بات بھی حقیقت پر مبنی ہے کہ کھانے کی چیزیں انسان کے جسمانی(physical) اور اخلاقی (Ethical)بگاڑ کا سب سے زیادہ مضبوط سبب ہیں یعنی انسان جیسے غذا کھائے گا ویسے ہی اثرات اس پر ظاہر ہوں گے اور انسان پر بہت زیادہ اثر انداز جو چیز ہوتی ہے وہ خنزیر کا گوشت ہے۔ چونکہ یہ جانور گندگی کو ہی کھاتے ہیں چاہے اپنی ہو یا کسی اور کی اور یہ واحد جانور ہیں جو اپنے ساتھی (سؤرنی) کے ساتھ دوسرے خنزیروں کو جنسی فعل( Sexual function)کرنے کی ترغیب دیتے ہیں اور اسی وجہ سے امریکہ میں ڈینس پارٹی کے بعد اس گوشت اور شراب کے استعمال کے بعد لوگ اپنی بیویاں بدل لیتے ہیں ۔
سائنسی لحاظ سے بھی یہ 70 سے بھی زیادہ خطرناک بیماری کا سبب بنتا ہے سب سے زیادہ خطرناک بیماری جو ہے وہ ٹیپ ورم یا(taenia solium) ہے جس کو عام زبان میں کدو کے دانے کہتے ہیں. یہ آنتوں(Intestines) میں ہوتا ہے اور اس کا انڈا خون میں شامل ہو کر جسم کے تمام اعضاء میں پہنچ جاتا ہے ۔اگر یہ دماغ میں چلا جائے تو یادداشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے اگر دل میں پہنچ جائے دل کے دورے (heart attack)کا سبب بن سکتا ہے اگر آنکھ میں داخلہو جائے تو اندھا پن پیدا کر سکتا ہے۔
غرضے کے تمام جسم کے تمام حصوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اب دیکھیے ااسلام میں تو اس کو ناپاک ہی کہا ہے اس کے گوشت کو کھانے سے منع کیا ہے اور سائنسی لحاظ سے بھی اس کے گوشت کے نقصانات بہت زیادہ ہیں۔

