img
img

سوال : جہاد کے مشروع ہونے کی ایک حکمت ؟

جواب :

ارشاد باری تعالی ہے (ولو يشاء الله لا نتصر منهم) اس آیت میں اللہ تبارک و تعالی فرما رہے ہیں کہ کافروں سے جہاد کی مشروعیت درحقیقت ایک رحمت ہے ۔وجہ یہ ہے کہ پچھلی قوموں کو سزا اللہ سے بغاوت(Rebellion) کی وجہ سے آسمانی اور زمینی عذاب کے ذریعے دی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے قوم کی قوم علاقے کے علاقے ہلاک ہو جاتے تھے۔ اور امت محمدیہ میں بھی ایسا ہو سکتا تھا مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے اس امت کو ایسے عام عذابوں سے بچا لیا گیا اور اس عذاب کے قائم مقام جہاد کو کر دیا گیا اور جہاد میں عذاب عام کی بنسبت بڑی سہولتیں اور مصلحتیں ہیں سب سے پہلے تو عذاب عام میں پوری قومیں مرد ،عورت، بچے سبھی تباہ ہو جاتے ہیں اور جہاد میں عورتیں بچے تو محفوظ ہیں ہی، مرد بھی صرف وہی اس کی زد میں آتے ہیں جو مسلمانوں کے مقابلے میں آ کھڑے ہوں پھر اس میں بھی سب مقتول نہیں ہوتے بلکہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو ایمان کی توفیق نصیب ہو جاتی ہے۔
اور اس میں مسلمانوں کے لیے امتحان بھی ہوتا ہے کہ کون اللہ کے حکم پر اپنی جان و مال قربان کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *