سوال : کیا نبی ﷺ نے جہاد کے لیے عورتوں کا لالچ دے کر لوگوں کو ساتھ بلایا تھا ؟
سوال :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کا لالچ (Greed)خاص و عام سب کو دیا کہ :اگر میرے ساتھ جاؤ گے عورتیں مفتی ملیں گی تم ان سے صحبت کرنا تمہارے لیے اس میں گناہ بھی نہیں؛ اسی وجہ سے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کے لیے نکلتے تھے؟
جواب :
اول تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی لڑائی میں کسی کو یہ لالچ نہیں دی اگر معترض سچا ہے تو ثابت کرے۔
دوسری بات صرف لڑکی کی لالچ کی خاطر کون اپنی جان دینے کے لیے آمادہ ہوگا۔ اگر ایسا ہی ہے تو آج کل گورنمنٹ روپیہ خرچ کرنے کے بدلے یہ لالچ کیوں نہیں دیتی۔
تیسری بات یقینی طور پر یہ کب کہا جا سکتا ہے کہ ہم ہی فتح (win)پائیں گے۔
یہ سمجھنا چاہیے کہ اسلام میں لڑائی سے مقصود اس قوم کا ایمان لانا ہوتا ہے اگر وہ قوم ایمان لے آئے یا اسلام کے ماتحت میں آجائے تو پھر ان کو کوئی کچھ کہہ نہیں سکتا۔
معاذ اللہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لالچی ہوتے تو کبھی بھی کسی کو نہ چھوڑتے۔
لہذا معلوم ہوا کہ معترض کا اعتراض ہی غلط ہے۔

