img
img

سوال : تعجب ہے کہ جو لوٹ مار کریں، ڈاکو کے کام کریں وہ خدا، پیغمبر اور ایماندار بھی کہلائیں ساتھ ہی اللہ کا ڈر بتلاتے ہیں اور ڈاکہ مارتے جاتے ہیں؟

جواب :

اسلام میں جہاد لوٹ مار اور ڈاکہ زنی کے لیے نہیں کی جاتی ہے بلکہ اعلاء کلمۃاللہ کے لیے کی جاتی ہے قرآن شریف میں جو مال غنیمت کے لیے لفظ استعمال ہوا ہے وہ انفال ہے جو نفل کی جمع ہے ۔نفل لغت میں مال غنیمت کو کہتے ہیں جو جنگ میں غلبہ پانے والے کے ہاتھ میں آتا ہے۔ دیکھو جو اسلام میں پہلی جنگ ہوئی وہ جنگ بدر ہے اس میں مسلمانوں کو فتح ملنے کے بعد جب مال غنیمت تقسیم کے سلسلے میں اختلاف ہوا تو قراتن کریم میں یہ آیت نازل ہوئی (يسئلونك عن الانفال قل لانفال للله والرسول) یعنی مال غنیمت تمہاری رائے پر تقسیم نہ ہوگی بلکہ جس طرح اللہ اور اس کے رسول تقسیم کریں۔
اگر مال لوٹنے کے لیے جنگ ہوتا تو سب سے پہلے تقسیم مال کا حکم نازل ہوتا اس کے بعد جنگ ہوتی لیکن یہاں جنگ کے بعد مال کے تقسیم کا حکم نازل ہو رہا ہے۔
لہذا معلوم ہوا اسلام میں جنگ مال اور ڈاکہ زنی کے لیے نہیں ہوئی۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *