img
img

سوال : ملحد کا سوال آپ پہلے انسان ہے یا مسلمان ؟

الزامی جواب :
1) آپ پہلے جاندار (زندہ) ہیں یا انسان؟
جس طرح جاندار اور انسان کا تقابل غلط ہے، اسی طرح انسان اور مسلمان کا تقابل بھی غلط ہے۔ اگر تقابل صحیح مان لیا جائے، تو جاندار ہونا انسانیت سے پہلے آتا ہے لہذا مذہبِ “حیاتیت” کو “انسانیت” پر ترجیح آجائے گا جہاں جاندار ہونے کو انسانیت پر فوقیت ہوگا۔

2) ملحد پہلے ارتقائی بندر ہیں یا انسان؟
انسان ہونے سے پہلے الحادی نظریات کے مطابق انسان ارتقائی بندر ہے، پھر بندروں والا مذہب انسانیت سے مرتبہ میں پہلے ہونی چاہیئے۔

تحقیقی جواب:
کامیاب ہونے کیلئے انسان ہونا ضروری ہے مگر کافی نہیں کیونکہ اس کیلئے اچھا انسان بننا شرط ہے۔ اچھا انسان بننا اخلاقی اصولوں کے بغیر ممکن نہیں اور بہترین اخلاقی نظام مذہبِ اسلام ہے۔
جو مسلمان نہیں وہ اچھا (اخلاقی) اور اصولی انسان بھی نہیں۔
جس میں انسانیت نہیں وہ نوع انسانی میں مسلمان بھی نہیں۔

منطقی جواب:
کائنات کی تخلیق ایمان کے لیے ہوئی ہے تو سبب مسبب پر مقدم ہوا، لہذا انسان ہونے سے زیادہ مسلمان ہونا اہم ہے۔مقصدی لحاظ سے ہم مسلمان پہلے ہے فطری لحاظ سے انسان پیدا ہونے کیساتھ ہی مسلمان ہے ۔
یاد رکھے، جنات کے بارے یہ اصول اپلائی ہی نہیں ہوسکتا کہ انسانیت اہم ہے۔

فلسفی جواب :
مقدمہ 01
انسان بننا غیر اختیاری ہے۔
غیر اختیاری اور فطری میں اپنی مرضی نہیں چلتی، اگر چلتی تو جو کوئی (ملحد) چاہتا کہ وہ جانور بن جائیں جیسے کتا، خنزیر تو وہ بن جاتا، مگر کوئی حقیقتاً اپنی نوع اختیاری طور پر نہیں بدل سکتا کیونکہ یہ فطری اور غیر اختیاری ہے۔

مقدمہ 02
مسلمان بننا اختیاری ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بہت سے لادین مسلمان بن جاتے ہیں اور کچھ اختیاری طور پر اسلام چھوڑ کر الحاد اختیار کر لیتے ہیں۔

مقدمہ 03
تقابل وجودی وہاں ہوگا جہاں مساوات تضاد کیساتھ ہو۔
اس کا مطلب ہوا کہ ایسا سوال ہی فلسفہ کے خلاف ہوگا جہاں پر دو غیرمساوی چیزیں تقابل میں لایا جائے جیسے ایک طرف پاکستانی دوسری طرف سندھی۔ پاکستانی کا مساوی تقابل ہندوستانی ہوگا، سندھی نہیں۔

نتیجہ:
یہ سوال فلسفہ کی خلاف ہے کہ “آپ پہلے انسان ہے یا مسلمان؟” کیونکہ انسان (غیر اختیاری) اور مسلمان (اختیاری) کا تقابل ہی صحیح نہیں۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *