img
img

سوال : گروگرنتھ صاحب میں ذکر ہے کہ سامی مذاہب 18 ہزار عالم کا تصور رکھتے ہیں، مگر قرآن میں یہ تعداد نہیں ملی—کیا اسلام میں واقعی “اٹھارہ ہزار عالم” کا تصور موجود ہے؟ مسلمان اس بارے میں کیا نقطۂ نظر رکھتے ہیں ؟

سوال:

میں ایک سکھ ہوں اور تقابل ادیان کا طالب علم ہوں۔ میں آپ سے ایک بات کے بارے میں کچھ تعاون کے لیے رابطہ کررہا ہوں۔ جناب گروگرنتھ صاحب، سکھوں کی مقدس کتاب میں یہ مذکور ہے کہ سامی مذاہب اٹھارہ ہزار دنیا کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ میں نے اس کو قرآن مقدس میں تلاش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اس کو نہیں پاسکا ہوں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اس موضوع پرمسلم نقطہ نظر کے مطابق جواب عنایت فرماویں۔

جواب :

قرآن میں بالکل پہلی سورت میں الحمد للہ رب العالمین فرمایا گیا اس کی تفسیر میں علامہ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ ساری تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام عالَم کا پیدا کرنے والا ہے، انھوں نے لکھا ہے کہ اس جیسا اٹھارہ ہزار عالَم دنیا میں موجود ہے، ان سب میں اللہ کی مخلوق موجود ہے، وہ کیسی مخلوق ہے اور کتنی تعداد میں ہے یہ سب اللہ کو معلوم ہے، وہی سب کو روزی دیتا ہے۔ اس کی مخلوق کی تعداد اَن گِنت ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

[Click For Reference]

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *