سوال : آپﷺ نے اپنے ہی متبنی کی بیوی سے شادی کی؟
جواب :
متبنی کی بیوی سے شادی کرنا زمانۂ جاہلیت میں لوگ غلط سمجھتے تھے تو یہ غلط رسم کو توڑنا تھا جیسے بیوی کو ماں کے مثل کہنے سے بیوی کو ماں سمجھتے تھے تو اسلام نے اسی غلط رسم کو توڑا کہ بیوی کو ماں کے مثل کہنے سے بیوی ماں نہیں بن جاتی اسی طرح منہ بولا بیٹا تمہارا بیٹا نہیں بن جاتا یعنی دوسرے بیٹوں کے ساتھ نہ وہ میراث میں شریک ہوگا اور نہ نکاح کی حرمت کے مسائل اس پر عائد ہوں گے،اصل باپ کے ساتھ اس کا تعلق ہر صورت میں باقی رہے گا اور اس کے نام کے آگے حقیقی والد کا ہی نام لکھا بولا جائے گا۔
یعنی متبنی کی مطلقہ باپ پر حرام نہیں ہوتی کیونکہ متبنی کو حقیقی بیٹے کی طرح سمجھنا یہ پرانی غلطی ہے اس لیے اس میں کوئی خرابی نہیں۔
Tags:

