سوال : بعض لوگوں کے نزدیک انسانوں کے کئی جنم ہوتے ہیں وہ اپنے پچھلے جنم کے اعتبار سے پیدا ہوتے ہیں۔ لہذا قیامت کے واقع ہونے کی ضرورت نہیں۔ اس لیے کہ وہ اپنے پچھلے جنم کے برائی کی سزا اس جنم میں پالیتا ہے ؟
جواب:
جب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ خدا کے علاوہ جتنے بھی چیزیں دنیا میں ہیں وہ سب حادث(accident) ہیں چاہے وہ روح ہو یا کچھ اور۔
اس عقیدے کے غلط ہونے پر چند دلیلیں: 1)جب پہلی مرتبہ روح جسم سے ملا مثال کے طور پر جو اس کو دولت اور شہرت ملی وہ کس عمل کے نتیجے میں اگر وہ غریب یا پھر غیر انسان رہا تو کس عمل کے نتیجے میں؟ 2) عقل کا تقاضہ ہے کہ عمل کا جگہ اور بدلے کا جگہ الگ الگ ہو جب مرنے کے بعد جزا یا سزا پانے کے لیے اسی دنیا میں آنا ہے تو دنیا عمل کا جگہ نہیں رہا بلکہ بدلے کا جگہ ہونا لازم آئیگا ۔اب دنیا دارالعمل(Work house) نہیں بلکہ جزا اور سزا کا مقام( Place of punishment)ہو جائے گا ۔ 3) اگر دوسری جنم پہلے جنم کے عمل کی وجہ سے ہے تو اس جنم میں اس کے عمل پر کوئی اعتراض( objection) نہیں ہونا چاہیے اور اس کے کسی عمل پر گرفت نہیں ہونی چاہیے . چاہے وہ چوری یا شہوت رانی بھی کرے۔ اس لیے کہ اس دنیا میں اس کو بھیجا گیا ہے سزا کے طور پر۔ لہذا یہ عقیدہ غلط ثابت ہوگا اور استاذ یا والدین کا اپنے اولادوں کو مارنا بھی صحیح نہ ہوگا اس عقیدے کے بنا پر۔