سوال : اگر قیامت کے دن سب کے لیے انصاف کا ترازو قائم ہوگا، تو پھر کافروں کے لیے کوئی وزن قائم نہ کرنے کا کیا مطلب ہے؟
سوال:
قرآن کریم کی یہ دو آیتیں ہیں ونضع الموازين القسط ليوم القيامة فلا تظلم نفس شيئا (سورۃ الانبياء 47)
اس میں اللہ تبارک و تعالی کا فرمان ہے کہ ہم قیامت کے دن انصاف کا ترازو قائم کریں گے پھر کسی پر ذرہ برابر ظلم نہ کیا جائے گا
اسی طرح اور ایک جگہ ہے فلا نقيم لهم يوم القيامه وزنا
اس میں فرمان باری تعالی ہے ہم کافروں کے لیے وزن قائم نہ کریں گے کیا یہ آیت پہلی آیت کے صریح مخالف نہیں؟
جواب:
اس آیت میں جو اعمال کے وزن نہ کیے جانے کے متعلق بیان کیا گیا ہے اس سے مراد ان کے اعمال بے وزن ہوں گے یعنی پہلی آیت کے مطابق سب کے اعمال چاہے وہ کافر ہو وزن کیے جائیں گے لیکن کافروں کے اعمال بے وزن ہوں گے اس لیے کہ اعمال کے وزن ہونے کے لیے ایمان ہونا شرط ہے۔