سوال : بہت ممکن ہے کہ قرآن کے مقابلے میں کتابیں اور مقالات(Articles) لکھے گئے ہوں مگر وہ محفوظ نہ رہے ہوں ؟
جواب:
اگر ذرا انصاف سے کام لیا جاتا تو اس شبہ کی گنجائش نہ ہوتی اس لیے کہ دنیا جانتی ہے جب قرآن کریم نازل ہوا پوری دنیا میں قرآن کو ماننے والے کم اور نہ ماننے والے زیادہ رہے ہیں اور یہ بھی معلوم ہے کہ خبر کو پھیلانے کے ذرائع جتنے مخالفین کو حاصل تھے اتنے قرآن کے ماننے والے کو حاصل نہیں تھے۔ ایسے حالات میں قرآن کریم مخالفین کو چیلنج دیتا ہے اور غیرت دلاتا ہے اور مخالفین اسلام جان، مال اور اولاد سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ پھر بھی اگر کوئی خبر قرآن کے مقابلے میں وہ پیش کرتے تو پوری دنیا میں شائع نہ ہوتی۔ جبکہ تعداد ان کی زیادہ نشر و اشاعت کے ذرائع ان کے پاس سب کچھ ہونے کے باوجود کچھ مضمون (Essay)اس سلسلے مخالفین کی طرف سے نہیں ملتی ۔ لہذا اگر ایسا ہوتا تو آج تک مسلمانوں کو اس سلسلے میں طعنہ دیا جاتا معلوم ہوا نہ کوئی اس وقت اس چیلنج میں کامیاب ہوا تھا نہ رہتی دنیا تک کامیاب ہو سکتا ہے۔