img
img

سوال : قرآن خبر دیتا ہے کہ کافر کے اچھے اعمال کوئی قابل قبول نہیں؟

جواب :
اعمال کے قبول ہونے کے لیے شرط ہے کہ وہ ایمان لائے۔ اگر کوئ رعایا میں رہتے ہوئے بادشاہ کی مخالفت کرے اگرچہ وہ مہذب اور باخلاق انسان ہو پھر بھی بادشاہ اس کو مخالفت کی سزا میں ملک بدر یا پھانسی دے دے گا۔ اسی طرح اگر کوئی ساری زندگی بادشاہ کی فرمانبرداری میں گزارا لیکن ایک وقت آیا بغاوت شروع کر دیا تو بادشاہ یہ نہیں دیکھے گا کہ اس نے پچھلی زندگی فرمانبرداری میں گزاری ہے ساری فرمانبرداری اس کی برباد ہو جاتی ہے اس کو مجرم قرار دے دیا جاتا ہے ۔اسی طرح پہلے ایمان کا درجہ ہے اس کے بعد اعمال کا ایمان کے ساتھ اعمال قابل قبول ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *