img
img

سوال : قرآن میں بیان کیا گیا ہے کہ نماز بری باتوں سے روکتی ہے تو پھر اس کے خلاف کیوں ہوتا ہے؟لوگ نماز پڑھتے بھی ہیں اور برائی بھی کرتے ہیں ؟

جواب :

معترض یہ نہیں دیکھتا کہ ہماری نماز کیسی ہے؟ ہماری نماز اس اپاہج کی طرح ہے جس کو انسان تو کہا جاتا ہے لیکن وہ کسی کام کے قابل نہیں. ٹھیک ہماری نماز بھی ایسا ہی ہے کہ فقہاء نے تو نماز کی صحت کا حکم لگا دیا ہے لیکن ہماری نماز کے تمام اعضاء(organs) خراب ہیں ۔الغرض اصل میں نماز کی تاثیر جو اللہ تبارک و تعالی نے بتلائی ہے تنهي عن الفحشاء والمنکر اور ہم اپنے اندر وہ اثر نہیں پاتے اس کی وجہ یہ ہے یہ شان کامل نماز کی ہے ہماری نماز کامل نہیں اس لیے اس کا اثر ظاہر نہیں ہوتا.
دوسری چیز ہماری نماز کے بقدر ہم گناہ سے بچتے ہیں جس طرح ہماری نماز اتنا ہی ہم برائی سے بچتے ہیں عام طور پر دیکھا جاتا ہے معاشرے میں جو نمازی ہوتا ہے وہ کم گناہ کرتا ہے بے نمازی کے مقابلے میں اور سب سے بڑی بات غیر مسلم اس کو پابند شریعت سمجھ کر بھٹکاتے اور بہکاتے نہیں ہیں۔
لہذا جو نماز کی صفت بیان کی گئی ہے وہ شان کامل نماز کی ہے نہ کہ ناقص نماز کی۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *