سوال : جانور کو قتل کرنا ایک ظالمانہ فعل ہے .پھر مسلمان گوشت کیوں کھاتے ہیں ؟
جواب:
اس کا جواب سمجھنے کے لیے چند باتوں کو جاننا ضروری ہے۔
١) یہ سمجھنا کہ مسلمان کے لیے گوشت کھانا ضروری ہے غلط ہے بلکہ ایک مسلمان صرف سبزی کھا کر بھی سچا مسلمان ہو سکتا ہے۔
٢) یہ سمجھنا کہ گوشت صرف مسلمان کھاتا ہے یہ بھی غلط ہے. اگر ایسا ہوتا تو جانداروں کی تعداد میں بے انتہاء اضافہ ہوجاتا
اس لیے کہ جانوروں کے پیداوار اور بڑھوتری بہت زیادہ ہوتی ہے اگر صرف ایک مذہب کے ماننے والے کھائیں تو دنیا کے اندر سینکڑوں مذہب کے ماننے والے ہیں لہذا ان کے نہ کھانے کی وجہ سے جانور کی مقدار میں اضافہ ضرور ہوتا لیکن ایسا دیکھنے کو نہیں ملتا ہے۔
٣) اگر کوئی یہ سمجھ کر اعتراض کرتا ہے کہ جانوروں کو ذبح کی صورت میں ان کو تکلیف ہوتی ہے جو ایک بے رحمی کا ثبوت ہے تو جواباً یہ عرض ہے کہ جو سبزی کھاتے ہیں چونکہ پودے کے اندر بھی جان ہوتا ہے تو اس کو بھی کھانا چھوڑ دینا چاہیے ۔
اب سمجھنا چاہیے کہ انسان فطری طور پر کس طرح پیدا کیا گیا ہے ؟صرف اس کا ہضم کرنے والا نظام صرف سبزی کو قبول کرتا ہے یا گوشت کو بھی قبول کرتا ہے ؟دنیا میں ٣ طرح کے جاندار ہیں
١۔ جن کا نظام ہضم( Digestive system)صرف پتوں والی خوراک کو ہضم کر سکتا ہے جیسے گائے بکری بھینس وغیرہ یعنی جو صرف سبزی خور (vegetarian)ہیں۔
٢۔جو صرف گوشت کو ہضم کر سکتے ہیں جیسے شیر بھیڑ وغیرہ یعنی گوشت خور (Carnivores)۔
٣۔ جو پتوں والے درخت اور گوشت دونوں کو ہضم کر سکتا ہے وہ انسان ہے اگر اللہ چاہتا کہ انسان صرف سبزی کھائے تو ہم کو گوشت والا نظام ہضم کیوں دیتا؟۔
اور یہ ایک بھی خدا تعالی کی طرف سے علامت ہے جو سبز خور (Carnivores)جانور ہیں ان کے دانت برابر ہوتے ہیں آپ دیکھیں گے گائے، بکری ،بھینس وغیرہ کے دانت چوڑے ہوتے ہیں اور جو گوشت خور (Carnivores)ہوتے ہیں ان کے دانت نوکیلے ہوتے ہیں جیسے کتے شیر وغیرہ اور انسان کے اندر جو دانت ہیں وہ چوڑے بھی ہیں اور نوکیلے بھی ہیں اس سے معلوم ہوا کہ قدرتی(natural) طور پر ہی انسان کے اندر گوشت اور سبزی دونوں کھانے کی صلاحیت ہے اور یہ چیز دنیا کے سامنے ظاہر ہے کہ جسم کے اندر بعض وٹامن (vitamin) صرف گوشت کے ذریعہ ہی پیدا ہو سکتا ہے اور گوشت میں فطری طور پر 8 ضروری امائنو ایسیڈز پائے جاتے ہیں۔ بہرحال دنیاوی لحاظ سے گوشت کھانا انسان کے اعضاء کے لیے ضروری ہے
اور اللہ نے قرآن کریم کے اندر یہ ارشاد فرمایا ہے والانعام خلقها لكم في دفئ و منافع ومنها تاكلون (سورةالنحل ايت 5) کہ جانوروں کو میں نے تمہارے لیے پیدا کیا جو سردی سے بچاؤ کا ذریعہ ہے اور بہت سارے نفع ان سے حاصل کیا جاتا ہے اور بعض جانوروں کو تم کھاتے بھی ہو۔
لہذا یہ جانوروں کے گوشت کا استعمال انسان کے لیے طبی اور طبعی ضرورت کے تقاضہ کے مطابق ہے۔

