سوال : سائنس بتاتی ہے کہ انسان جو کچھ کھاتا ہے اس کا اثر اس کے عادت و اخلاق پر پڑتا ہے پھر اسلام مسلمانوں کو گوشت کھانے کی اجازت کیوں دیتا ہے؟ جبکہ جانوروں کا گوشت دکھانے سے ایک شخص ظالم اور متشدد(Violent) ہو سکتا ہے ؟
جواب:
اس بات سے اتفاق کیا جا سکتا ہے کہ انسان جو کچھ بھی کھاتا ہے اس کا اثر ضرور اس پر پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسلام درندوں( beasts) اور چیر پھاڑ کر کھانے والے جانوروں کا گوشت حرام قرار دیا ہے ۔مثلاً شیر چیتا وغیرہ جو ظالم اور متشدد(Violent)ہوتے ہیں ایک شخص ان کا گوشت کھانے سے ظالم اور متشدد ہو سکتا ہے۔ اسلام صرف چرندوں اور سبزی خور(vegetarian) جانوروں کو کا گوشت کھانے کی اجازت دیتا ہے جیسے گائی، بھینس، بکری وغیرہ جو کہ پرامن اور فرماں بردار ہوتے ہیں۔ مسلمان پر امن جانور کا گوشت کھاتے ہیں کیونکہ وہ خود امن پسند اور صلح چاہنے والے لوگ ہیں رہی یہ بات کہ گوشت کھانے سے انسان ظالم اور متشدد ہوتا ہے اس کی شہادت کسی سائنسی ذرائع یا پھر دوسرے ذرائع سے نہیں ملتی۔