img
img

سوال : کیا جانور دعا کی وجہ سے حلال ہوتے ہیں ؟

سوال:

مسلمان جو جانور کے گوشت کھاتے ہیں وہ حلال ہوتا ہے ذبح کے وقت دعا پڑھنے کی وجہ سے ۔سوال یہ ہے کہ کیا جانور دعا کی وجہ سے حلال ہوتے ہیں ؟اگر ایسا ہی ہے تو تمام جانور دعا کی وجہ سے حلال ہو جاتے پھر ایسا کیوں نہیں؟

جواب :

پہلے ایک بات سمجھیے ہر تاثیر(effectiveness) کے لیے ایک مؤثر (effective)اور ایک قابل(efficient) کی ضرورت ہے
مثلاً سورج کی وجہ سے آئینہ منور ہو جاتا ہے ۔اس صورت میں سورج مؤثر اور آئینہ متاثر اور قابل ہیں۔
اگر سورج نہ ہو تو آئینہ میں نورانیت ظاہر نہ ہو اور اگر سورج تو ہو لیکن آئینہ نہ ہو تب بھی یہ نورانیت ظاہر نہ ہوگی۔
اسی طرح تکبیر وغیرہ جو ذبح کے وقت پڑھی جاتی ہے وہ مؤثر اور حیوانات معینہ( وہ حیوانات جن کو ہمارے لیے حلال کیا گیا ہے) وہ متاثر اور قابل ہیں۔
اب اگر مؤثر کی جانب بالکل خالی ہو یعنی تکبیر وغیرہ نہ پڑھے تو جانور حلال نہیں۔ اسی طرح اگر متاثر کی جانب متعینہ جانور کے علاوہ ہوں تب بھی حلال نہیں ہوگا ۔
اب تکبیر کے مؤثر ہونے کی وجہ سمجھیے جب اللہ تعالی نے انسانوں کے لیے ان کے جیسے جانوروں کو مباح کر دیا اور ان پر قدرت عطا کی تو ضروری ہوا کہ جب ان جانوروں کی جان نکلے تب اس نعمت سے غافل نہ ہوں اور غافل نہ ہونے کی صورت یہی ہے کہ ذبح کے وقت اللہ کا نام ذکر کیا جائے اور قرآن کریم میں بھی اللہ تبارک و تعالی نے اسی کو بیان کیا ہے (ليذكرو اسم الله على ما رزقهم من بهيمة الانعام) تاکہ وہ اللہ کا نام لیں ان چیزوں پر جو اس نے چوپایوں میں سے بطور رزق عطا فرمایا ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *