img
img

سوال : جنت میں ایک مرد کو 70 حوریں ملے گی اس کا مطلب جنت صرف جنسی تعلقات کا اڈہ ہے؟

جواب:
اللہ تعالی نے اپنے مومن بندوں کے لیے جنت بطور انعام بنائی ہے جس میں ہر لمحہ لذت کے حصول کے اسباب بطور نعمت مہیا کیے ہیں منجملہ نعمتوں میں سے ایک نعمت ازواج اور حورں کا عطا فرمانا ہے جو جنت کی شہوانی تسکین کا ذریعہ ہے دراصل قرآن و احادیث میںجنت کی مختلف نعمتوں کا تذکرہ موجود ہے ان میں سے صرف 70 حوروں والی نعمت پر اشکال کر کے اس کو جنسی تعلقات کا اڈہ بتلانا یہ نفرت اور جلن کا نتیجہ ہے جنسی تعلق یہ ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے اور دنیا میں یہ خواہش انسان کی مرضی کے مطابق پوری نہیں ہوتی بلکہ ایک حد ہے چاہے اس کی رغبت کسی خوبصورت عورت کی جانب ہو مگر وہ اس کے ساتھ اپنے جنسی تعلقات نہیں بنا سکتا اور نہ روزانہ یاہر ہفتے یا ہر مہینے یا ہر سال نیا نکاح کر سکتا ہے جب یہ تسکین دنیا میں پوری نہیں ہو سکتی تو اللہ تعالی نے جنت میں اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے ایک جنتی کو بطور انعام 70 حوریں عطا کرنے کا وعدہ کیا ہے اور جب جنت خواہشات پوری کرنے کی جگہ ہے تو اس میں غلط کیا ہے۔

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *