سوال :عیسائی مذہب میں خاوند عورتوں کو صرف زناکاری کی وجہ سے طلاق دے سکتا ہے جبکہ اسلام میں اس طرح کی کوئی پابندی نہیں کیا یہ عورت پر ظلم نہیں ؟
جواب:
مسلمانوں میں نکاح ایک معاہدہ ہے جس میں مرد کے لیے مسلمان ہونا ،مہر ،نان ونفقہ کا ادا کرنا اور حسن معاشرہ شرط ہے اور عورت کے لیے عفت، پاک دامنی، نیک چلنی اور فرمانبرداری کے عہد شرائط میں سے ہیں۔
جیسا کہ دوسرے تمام معاہدے شرائط کے ٹوٹنے کی وجہ سے قابل فسخ ہو جاتے ہیں ایسا ہی یہ معاہدہ بھی شرطوں کی ٹوٹنے کی وجہ سے قابل فسخ ہو جاتا ہے ۔
الغرض اسلام میں جب میاں بیوی کے درمیان آخری درجے کا نباہ نہ بن پائے تب جا کر طلاق کی راہ اس کے لیے جائز ہوتی ہے۔ اس کے باوجود قرآن میں مذکور ہے میاں بیوی میں سے جو نافرمان ہو اس کے لیے مال لینا درست نہیں ہے یعنی اگر مرد ظلما طلاق دیا ہے تو مرد مجرم ٹھہرے گا اگر عورت نافرمان تھی تو عورت مجرم ٹھہرے گی۔ لہذا طلاق کی اجازت یہ زندگی سے بے چینی کو دور کرنےکے لیے ہے۔